بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وحی کی تعریف اور اس کی قسمیں


سوال

وحی کی تعریف کیا ہے؟

جواب

 وحی کی لغوی تعریف: 'الْإِعْلَام فِي خَفَاء'۔ (پوشیدہ بات کی خبر دینا)۔

 اصطلاحی تعریف:  'هُوَ كَلَام الله الْمنزل على نَبِي من أنبيائه وَالرَّسُول'۔ 

یعنی انبیاءِ کرام پر نازل ہو نے والے اللہ کے کلام کو وحی کہتے ہیں ۔

پھر وحی کی دو قسمیں ہیں :

(1) وحی متلو ،  (2)  وحی غیر متلو ۔

وحی متلو: ایسی وحی ہے جس کے الفاظ و معانی دونوں اللہ جل شانہ کی طرف سے ہوں ۔ 
وحی غیر متلو: ایسی وحی ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب مبارک پر صرف معانی و مضامین کی شکل میں القا کی گئی ہو ۔اوران معانی کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرامؓ کے سامنے کبھی اپنے الفاظ سے اور کبھی اپنے افعال سے اور کبھی دونوں سے بیان فرمایا ہو۔ (مستفاد: امداد الاحکام ۱؍۵۴)

عمدة القاري شرح صحيح البخاري (1/ 14)
' والوحي في الأصل: الإعلام في خفاء۔ قال الجوهري: الوحي: الكتاب، وجمعه وحي، مثل حلي وحلي ... وفي اصطلاح الشريعة: هو كلام الله المنزل على نبي من أنبيائه والرسول.'
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201843

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں