بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وتر کے دوران فجر کی اذان شروع ہوجائے تو وتر کا حکم


سوال

وتر پڑھنے کے دوران اذانِ فجر  شروع ہو جائے تو کیا کرنا چاہیے؟

جواب

وتر کا آخری وقت صبح صادق تک ہے، لہذا اس سے پہلے وتر کی نماز ادا کرلینا ضروری ہے، اس کا اہتمام کرنا چاہیے، تاہم اگر وتر کے وقت کے اندر وتر کی نماز شروع کی اور نماز کے درمیان اس کا  وقت ختم ہوگیا تو وتر مکمل کرلینے چاہیے،  اس صورت میں بعد میں اس کی قضا کرنا لازم نہیں ہوگا۔

مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر (1/ 146):
" وإلى أنه لو شرع في الوقتية عند الضيق ثم خرج الوقت في خلالها لم تفسد". 

حاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 401)::
" وتجتمع أيضاً في الوقت بالنسبة إلى صلاة الصبح والجمعة والعيدين، فإنه يشترط في ابتدائها وانتهائها وحالة البقاء، حتى لو خرج قبل تمامها بطلت. وينفرد شرط الانعقاد عن شرط الدوام وعن شرط البقاء في الوقت بالنسبة إلى بقية الصلوات فإنه شرط انعقاد فقط إذ لايشترط دوامه ولا وجوده حالة البقاء". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200136

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں