وتر کی تین رکعتیں ہیں، کیا دو رکعتیں ایک سلام کے ساتھ اور پھر ایک رکعت الگ سلام کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں؟
وتر پڑھنے کے حوالے سے دلائل کی بنا پر فقہائے اربعہ کےہاں وتر کی ادائیگی کے مختلف طریقے ملتے ہیں، لیکن فقہائے حنفیہ کے ہاں واجب یہ ہے کہ : تینوں رکعتیں ایک سلام کے ساتھ پڑھی جائیں، اگر آپ حنفی ہیں تو اسی طریقے پر عمل پیرا رہنا آپ پر لازم ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143901200093
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن