میری عادت ہے وتر کی نماز فجر سے پہلے پڑھنے کی،کبھی غلطی سے یاد نہیں رہا یا بھول گئی اور اگر نیند آگئی اور فجر کے وقت آنکھ کھل گئی، وقت نہیں تو اس صورت میں عشاء کی نماز دوبارہ پڑھنی ہے؟
جب تہجد میں اٹھنے کا یقین نہ ہو تو وتر کی نماز عشاء کے ساتھ ہی پڑھ لی جائے، اسے تہجد تک مؤخر نہ کیا جائے، اور اگر آپ کی عام عادت تہجد میں بیدار ہونے کی ہے تو تہجد کے بعد ادا کرنا بہتر ہے۔
وتر رہ جانے کی صورت میں صرف وتر کی تین رکعات کی قضا لازم ہوگی عشاء دوبارہ پڑھنا درست نہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200870
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن