بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والدین کو رب یا خدا کہنا


سوال

ماں باپ کو ’’رب‘‘  یا ’’خدا‘‘  کہنا کیسا ہے؟

جواب

لفظِ  ’’رب‘‘ کا اطلاق عربی میں مالک اور صاحب کے معنیٰ پر ہوتاہے ۔ اسی کا ترجمہ فارسی زبان  میں لفظِ ’’خدا‘‘ کے ساتھ کیا گیا ہے۔ لیکن جس طرح لفظِ ’’رب ‘‘  کا اطلاق بغیر اضافت کے غیر اللہ پر نہیں کیا جاتا،  اسی طرح لفظِ  ’’خدا ‘‘بھی جب مطلق بولاجائے تو اس کا اطلاق صرف اللہ تعالیٰ پرہوتاہے؛ لہٰذا  ماں باپ یا کسی دوسرے کو  مطلقاً ’’رب‘‘ یا’’خدا‘‘  کہنا (یا ماں باپ کے بارے میں یوں کہنا: میرے رب، میرے خدا وغیرہ) جائز نہیں ہے۔ 

تفسیر ابن کثیر میں ہے :

"{ رَبِّ الْعَالَمِينَ } والرب هو: المالك المتصرف، ويطلق في اللغة على السيد، وعلى المتصرف للإصلاح، وكل ذلك صحيح في حق الله تعالى. ولايستعمل الرب لغير الله، بل بالإضافة تقول: رب الدار رب كذا، وأما الرب فلايقال إلا لله عز وجل". (1/131)

شرح كتاب التوحيدلعبد الله بن محمد الغنيمان (2/119):

"الرب، فالرب جل وعلا لايطلق إلا على الله، ولايستعمل لأحد إلا إذا كان مضافاً، مثل أن يقول: رب الدار، رب الكتاب. أما أن يقول هكذا: رب، ربك، أو ربي، فالرب خاص بالله جل وعلا، فلايكون مثل إطلاق لفظ السيد".

 غیاث اللغات میں ہے:

’’خدا بالضم بمعنی مالک و صاحب۔ چوں لفظ  خدا مطلق باشدبر غیر ذاتِ باری تعالیٰ اطلاق نکند، مگر در صورتیکہ بچیزے مضاف شود، چوں کہ خدا، ودہ خدا‘‘۔(غیاث اللغات، ص:185)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200515

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں