بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والدین چھوٹے بچوں کو توجہ نہ دیں تو چھوٹے بچے کیا کریں؟


سوال

اگر بڑے بھائی شادی کے بعد ماں باپ کو اپنی طرف موڑ دیں، ماں باپ چھوٹے بچوں کی دیکھ بال کرناچھوڑ دیں، بڑوں کاساتھ دیں چھوٹوں کا ساتھ نہ دیں تو چھوٹے بچے کیا کریں؟

جواب

والدین چھوٹے اور بڑے دونوں کے لیے ہم درد ہوتے ہیں، لیکن اگر واقعۃً والدین کسی وجہ سے بڑوں کی طرف مائل ہوں اور چھوٹوں کی طرف بالکل توجہ نہ دیں تو یہ ان کی کوتاہی ہے، لیکن اولاد کے لیے اس وجہ سے ان  کی نافرمانی، یا برا بھلا کہنا بالکل جائز نہیں ہے، بلکہ ان کو چاہیے کہ وہ والدین کی خدمت جاری رکھیں، اس معاملہ میں اللہ تعالیٰ سے مدد بھی طلب کرتے رہیں، والدین اور بڑے بھائیوں کے لیے دعا بھی کرتے رہیں،  اور باہمی معاملات میں صبر وتحمل سے کام لیا جائے۔

ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص اس حال میں صبح کرے کہ وہ اللہ تعالیٰ کا مطیع ہو والدین کے حقوق کے حوالے سے تو اس کے لیے جنت کے دو دروازے کھل جاتے ہیں، اور اگر (والدین میں سے کوئی) ایک ہو تو ایک دروازہ کھل جاتاہے۔ اور جو شخص اس حال میں صبح کرے کہ وہ اللہ تعالیٰ کا نافرمان ہو اپنے والدین کے حقوق کے حوالے سے تو اس کے لیے جہنم کے دو دروازے کھل جاتے ہیں، اور اگر (والدین میں سے کسی) ایک کا (نافرمان) ہو تو ایک دروازہ (جہنم کا) کھل جاتاہے۔ ایک شخص نے عرض کیا: اگرچہ وہ (والدین) زیادتی کریں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اگرچہ وہ زیادتی کریں، اگرچہ وہ زیادتی کریں، اگرچہ وہ زیادتی کریں۔ (مشکاۃ المصابیح، کتاب الآداب ، باب البر والصلۃ، الفصل الثالث، ص:421) ط: قدیمی کراچی)

قرآن کریم کی مندرجہ ذیل آیتِ مبارکہ کا ہر فرض نماز کے بعد 11بار ورد کرکے صدقِ دل سے دعا کریں:

﴿وَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ لَوْ أَنفَقْتَ مَا فِي الأَرْضِ جَمِيعاً مَّا أَلَّفَتْ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ وَلَكِنَّ اللَّهَ أَلَّفَ بَيْنَهُمْ إِنَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200282

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں