بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والد کی طرف ماہانہ ضروریات کے لیے بھیجی گئی رقم سے پیسے بچا کر کتابیں خریدنا


سوال

 میں گھر سے دور ایک علاقہ میں پڑھتا ہوں، ضروریات کے لے والد ماہانہ وظیفہ بھیجا کرتے ہیں، اب سوال یوں ہے کہ میں اس پیسے کو بچاتا ہوں اور پھر ان سے اسلامی کتابیں لاتا ہوں کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں آپ کے والد صاحب آپ کو  ماہانہ ضروریات اور جیب خرچی کے لیے رقم بھیجتے ہیں تو اس کو آپ اپنی صواب دید پر اپنی ضروریات میں خرچ کرسکتے ہیں اور اس سے پیسے بچا کر کتابیں بھی خرید سکتے ہیں، اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، بلکہ تحصیل وزیادتی علم کی غرض سے ہو تو قابلِ تحسین ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200161

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں