میرے والد کو چرس جیسے نشے کی لت پڑی ہے، سگریٹ پہ سگریٹ بھر کر حدسے بڑھ کر نشہ کررہے ہیں جو کہ ان کے بیمار جسم اور ڈھلتی عمر کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے، اور یہ نشہ ان کے دماغ پر انتہائی اثر انداز ہوا ہے۔
سوال یہ ہےکہ کیا میں ان کو منع کرسکتا ہوں؟اور اگر وہ گالیاں دیں یا بدعا کریں تو میرے لیے کیا حکم ہے؟اور ان کو کئی لوگوں نے منع کیا ہے۔مگر اس کےباوجود وہ نہیں مانتے ہیں۔
آپ کا اپنے والد صاحب کو اد ب کے دائرے میں رہتے ہوئے اس بری عادت سے روکنا شرعاً جائز ہے اور یہ بدسلوکی کے زمرے میں شمار نہیں ہوگا، البتہ اس کے لیے کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کیا جائے جس میں والد کی توہین، تذلیل یا بے ادبی ہو.
اگر نشے سے روکنے کی وجہ سے والد گالیاں یا بد دعائیں دیں تو بھی آپ ان کے ساتھ حسن سلوک نہ چھوڑیں.
قرآنِ مجید میں ہے:
{وَاِنْ جٰهَدٰکَ عَلٰى اَنْ تُشْرِکَ بِیْ مَالَیْسَ لَکَ بِهِ عِلْمٌ فَلَاتُطِعْهُمَا وَصَاحِبْهُمَا فِی الدُّنْیَا مَعْرُوْفًا}[لقمان: 15]
ترجمہ: اور اگر وہ دونوں (والدین) تجھے مجبور کریں اس بات پر کہ تو میرے ساتھ شریک ٹھہرائے اسے جس کا تیرے پاس علم نہیں، تو ان کی اطاعت مت کر، البتہ دنیا میں ان دونوں کے ساتھ دستور کے مطابق اچھا سلوک رکھ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200598
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن