بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وافیع نام رکھنا


سوال

"وافیع اللہ"  نام کا مطلب کیا ہے اور یہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

 '' وفع '' کے معنی عربی زبان میں بلند عمارت کے ہیں ، اسی سے '' وافع '' اور '' وفیع '' مستعمل ہے ، جس کے مختلف معانی ہیں: نوجوان لڑکا، بلند ، قلم صاف کرنے کا یا حائضہ عورت کا چیتھڑا۔ یہ نام رکھنا درست نہیں، اس کے بجائے انبیاء علیہم السلام یا صحابہ کرام کے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کرکے رکھ لیں۔(مصباح اللغات،ص:916)

لسان العرب میں ہے :

" ( وفع ) الوفعة الغلاف وجمعها وفاع، قال ابن بري: والوفع المرتفع من الأرض وجمعه أوفاع، قال ابن الرقاع: فما تركت أركانه من سواده ولا من بياض مستراداً ولا وفعا والوفيعة هنة تتخذ من العراجين والخوص مثل السلة ولا تقله بالقاف، وحكى ابن بري قال: قال ابن خالويه: الوفيعة بالفاء والقاف جميعاً القفة من الخوص قال: وقال الحامض وابن الأنباري: هي بالقاف لا غير، وقال غيرهما: بالفاء لا غير ويقال للخرقة التي يمسح بها الكاتب قلمه من المداد: الوفيعة، والوفيعة خرقة الحائض، ابن الأعرابي، قال الربذة: والوفيعة والطلية صوفة تطلى بها الإبل الجربى والوفيعة، والوفاع صمام القارورة وغلام وفعة وأفعة كيفعة ". (8/402)فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144004200020

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں