بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نیٹ ورک مارکیٹنگ یا ڈائریکٹ سیلنگ کاحکم


سوال

 آج کل پاکستان میں بہت سی کمپنیاں ایسی ہیں جو نیٹ ورک مارکیٹنگ یا ڈائریکٹ سیلنگ کے طریقۂ کار کے مطابق کام کرتی ہیں۔ کیا اسلام میں نیٹ ورک مارکیٹنگ یا ڈائریکٹ سیلنگ حلال ہے؟ براہ کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔

جواب

نیٹ ورک مارکیٹنگ اور ڈائریکٹ سیلنگ   اگر اسلامی اصولوں کے مطابق ہو تو جائز ہے، لیکن آج کل  کمپنیاں جس طریقہ سے یہ کام کررہی ہیں وہ ناجائز ہے۔

اس موضوع سے متعلق تفصیلی فتویٰ مندرجہ ذیل لنک پر ملاحظہ ہو:

http://www.banuri.edu.pk/readquestion/%D9%B9%D8%A7%D8%A6%D9%86%D8%B2-%D9%86%D8%A7%D9%85%DB%8C-%DA%A9%D9%85%D9%BE%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%85%D8%A8%D8%B1%D8%B4%D9%BE-%D8%AD%DA%A9%D9%85/2015-11-09

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143807200011

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں