آج کل پاکستان میں بہت سی کمپنیاں ایسی ہیں جو نیٹ ورک مارکیٹنگ یا ڈائریکٹ سیلنگ کے طریقۂ کار کے مطابق کام کرتی ہیں۔ کیا اسلام میں نیٹ ورک مارکیٹنگ یا ڈائریکٹ سیلنگ حلال ہے؟ براہ کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔
نیٹ ورک مارکیٹنگ اور ڈائریکٹ سیلنگ اگر اسلامی اصولوں کے مطابق ہو تو جائز ہے، لیکن آج کل کمپنیاں جس طریقہ سے یہ کام کررہی ہیں وہ ناجائز ہے۔
اس موضوع سے متعلق تفصیلی فتویٰ مندرجہ ذیل لنک پر ملاحظہ ہو:
http://www.banuri.edu.pk/readquestion/%D9%B9%D8%A7%D8%A6%D9%86%D8%B2-%D9%86%D8%A7%D9%85%DB%8C-%DA%A9%D9%85%D9%BE%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%85%D8%A8%D8%B1%D8%B4%D9%BE-%D8%AD%DA%A9%D9%85/2015-11-09
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143807200011
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن