بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نیل پالش کے ساتھ وضو کا حکم


سوال

1- کیا نیل پالش لگے رہنے سے وضو  ہو جاۓ گا؟

2- وضو میں کہنیوں تک ہاتھ دھونا فرض ہے، کیا اس میں ہاتھ بھی شامل ہے یا گٹوں سے کہنیوں تک فرضیت ہے؟

جواب

1-  نیل پالش  کی تہہ جمتی ہے اور اس کے نیچے پانی نہیں پہنچتا ، اس لیے نیل پالش لگی ہوئی ہو تو وضو نہیں ہوگا۔ 

2-  وضو میں انگلیوں کے پوروں اور ناخنوں سے کہنیوں سمیت دھونا فرض ہے۔ 

۱- في النور: ’’أو كان فيه ما يمنع الماء كعجين وجب غسل ما تحته‘‘. وفي المراقي : "أو كان فيه" يعني المحل المفروض غسله "ما" أي شيء "يمنع الماء" أن يصل إلى الجسد "كعجين" وشمع ورمص بخارج العين بتغميضها "وجب" أي افترض "غسل ما تحته بعد إزالته المانع‘‘ . (١/ ٣١)
٢- "و" الركن "الثاني غسل يديه مع مرفقيه" أحد المرفقين غسله فرض بعبارة النص لأن مقابلة الجمع بالجمع تقتضي مقابلة الفرد بالفرد والمرفق الثاني بدلالته لتساويهما وللإجماع وهو بكسر الميم وفتح الفاء وقلبه - لغة: ملتقى عظم العضد والذراع .(المراقي :١ / ٢٨) فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144012200944

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں