اگر کوئی شخص نکاح کے بعد کہہ دے کہ میں نے نہ لڑکی کو قبول کیا تھا اور نہ قبول کرتا ہوں، کیا ایسا کہنے سے نکاح باطل ہوگا یا طلاق واقع ہوگی ؟
نکاح کے ایجاب و قبول کے وقت مذکور ہ شخص نے چوں کہ قبول کیا تھا تو نکاح منعقد ہوگیا تھا ، اب اس کا یہ کہنا کہ’’نہ لڑکی کو قبول کیا تھا نہ کرتا ہوں‘‘ لغو ہے ، نکاح بدستور برقرار ہے ، اور چوں کہ یہ الفاظ عرفاً اور شرعاً طلاق کے بھی نہیں؛ اس لیے ان الفاظ سے طلاق بھی واقع نہیں ہوئی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 230):
"وركنه لفظ مخصوص". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200595
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن