1۔ میرا نکاح ہوا تھا، مگر رخصتی نہیں لی تھی، لڑکی والوں نے کہا تھا کہ ہم رخصتی پانچ سال بعد دیں گے اور آج پانچ سال میں چند ماہ باقی ہیں تو آج کسی نے مجھے کہا کہ اتنے سال تک رخصتی نہ کی جائے تو نکاح باقی نہیں رہتا اور ٹوٹ جاتا ہے تو اس معاملے میں راہ نمائی فرمائیں.
2۔ ایک اور مسئلہ ہے کے میں اگر چاہوں کے اُسی لڑکی سے جس سے میرا نکاح تقریباً پانچ سال ہونے کو ہیں ہوا ہے مگر رخصتی نہیں ہوئی، اگر میں یہ چاہوں کے رخصتی سے پہلے دوبارہ نکاح کروں تو کیا یہ ایک نکاح پے دوسرا نکاح جائز ہے یا نہیں؟
نکاح ہوجانے کے بعد رخصتی نہ ہونے سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا خواہ کتنی ہی مدت گزرجائے ، مذکورہ شخص کی بات غلط ہے۔ آپ کا نکاح برقرار ہے دوبارہ نکاح کی ضرورت نہیں،اگر دوبارہ بھی نکاح کریں گے تو محض رسمی ہوگا، گزشتہ نکاح برقرار رہے گا ۔
یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ نکاح پر نکاح کی ممنوعہ صورت یہ ہے کہ کسی لڑکی کا نکاح ایک جگہ ہوجائے، وہاں سے طلاق یا خلع حاصل کیے بغیر اور شوہر کی وفات کے بغیر (یا جدائی کے بعد عدت کے دوران) لڑکی کا نکاح دوسرے شخص سے کردیا جائے، یہ نکاح پر نکاح کہلاتاہے، اور یہ ناجائز ہے۔ اپنی ہی بیوی سے تجدیدِ نکاح اس ممانعت میں داخل نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200255
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن