بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح کے بعد رخصتی سے پہلے بیوی کو حج پر لے جانا


سوال

کیا رخصتی سے پہلے اہلیہ کو حج پر لے جاسکتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں نکاح ہوجانے کے بعد  لڑکا اور لڑکی دونوں آپس میں شرعاً میاں بیوی ہیں، اور ایک دوسرے کے لیے حلال ہیں،  اگرچہ رخصتی نہ ہوئی ہو، اس لیے اگر لڑکا نکاح ہوجانے کے بعد اپنی بیوی کو حج پر لے جائے تو شرعاً اس میں ممانعت نہیں ہے، دونوں کا حج ادا ہوجائے گا، البتہ ہمارے عرف اور معاشرے میں باقاعدہ  رخصتی سے قبل تنہائی کی ملاقاتوں کو معیوب سمجھا جاتا ہے، اور بسا اوقات یہ بہت بڑے مفاسد کا ذریعہ بن جاتا ہے، اس لیے بہتر یہ ہے کہ  سادگی سے رخصتی کرکے پھر حج پر ساتھ  چلے جائیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200139

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں