نکاح میں اگر ایک طرف بیوی سے قبول کر لیا جاۓ تو نکاح منعقد ہوگا ؟
واضح رہے کہ نکاح منعقد ہونے کے لیے ’’ایجاب‘‘ اور ’’قبول‘‘ ضروری ہے۔ ایجاب کہتے ہیں نکاح کی پیشکش کرنے کو اور قبول کہتے ہیں اس پیشکش کو تسلیم کرلینے کو۔
جب لڑکے یا اس کے وکیل اور لڑکی یا اس کے وکیل کے درمیان (گواہوں کی موجودگی میں) ایجاب و قبول ہوتا ہے تو نکاح منعقد ہوجاتا ہے۔ اور اگر لڑکے یا لڑکی کی اجازت کے بغیر ہی کوئی اس کی طرف سے ایجاب یا قبول کرلے تو ایسا نکاح اس لڑکے یا لڑکی کی اجازت پر موقوف رہتا ہے۔ اگر وہ اجازت دے دے تو وہ نکاح منعقد ہوجاتا ہے اور اگر وہ رد کردے تو وہ نکاح منعقد نہیں ہوتا، بلکہ کالعدم ہوجاتا ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 9):
"(وينعقد) متلبسا (بإيجاب) من أحدهما (وقبول) من الآخر". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200215
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن