بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح کی ویڈیو بنانا درست نہیں


سوال

نکاح کے دوران دو مسلمان مرد گواہوں کی موجودگی میں اگرایجاب وقبول کرتے ہوئے اپنے نکاح کی وائس ریکارڈنگ یا ویڈیوریکارڈنگ خود کرے تو اس سے نکاح ہوجاتاہے؟اس سے نکاح میں کوئی خرابی تو نہیں آتی؟

جواب

نکاح کے وقت دولہا اگر اپنے نکاح کی وائس ریکارڈنگ کرتاہے تو یہ جائز ہے، ا س سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔البتہ جاندار کی ویڈیو بناناجائز نہیں ہے ؛ اس لیے نکاح کی مجلس کی ویڈیو ریکارڈنگ نہ کی جائے،اورمسجد میں اس عمل کا ارتکاب مزید شناعت اور جرم کاباعث ہے ،نکاح منعقد ہوجائے گا،لیکن ویڈیو بنانے کا گناہ ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200511

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں