بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح میں سسر کا لڑکی کی طرف سے وکیل بننا


سوال

کیا لڑکی کا سسر نکاح میں لڑکی کی طرف سے  وکیل بن سکتا ہے یا نہیں ؟

جواب

جائز ہے،  تاہم یہ ملحوظ رہے کہ نکاح سے پہلے چوں کہ سسر محرم نہیں ہوتا ؛ اس لیے وہ  اگر لڑکی کا پہلے سے کوئی محرم نہ ہو تو لڑکی کی اجازت کے لیے بے پردہ اس کے سامنے نہ جائے، بلکہ پس پردہ یا تحریری طور پر لڑکی اس کو نکاح کا وکیل بنادے ، اگر محرم ہوتو  پھر سامنے جانے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں.فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201037

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں