مالک نے نوکر سے معاوضہ طے کیا کہ وہ ماہانہ دس ہزار دے گا.لیکن وہ دس ہزار کی بجاے پانچ ہزار دیتے ہیں.اور نوکر بار بار یاد بھی کرواتا ہے کہ آپ نے مجھ سے یہ طے کیا تھا.لیکن مالک ہر دفعہ یہی کہتا رہا دوں گا، اس طرح کرتے کرتے پانچ سال گزر گے. آیا مالک نے جو معاوضہ کم دیا ہے اس کا کیا حکم ہے؟ کیا مالک پر لازم ہے کہ جو معاوضہ کم دیا ہے اس کا حساب کرکے نوکردے؟ اور اگر نہ دے تو آیا یہ حق تلفی میں آئے گا یا نہیں؟ اس کا تفصیلی جواب دے کر عنداللہ ماجور ہوں!
صورتِ مسئولہ میں نوکر کو جس مقصد کے لیے رکھا ہے، اس کام کے کرنے پر ماہانہ جو اجرت طے کی گئی ہو وہ دینا شرعاً لازم ہے، اس میں شرعی وجہ کے بغیر کمی کرنا معاہدہ کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ حق تلفی بھی ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر واقعۃً مالک نے نوکر کا معاوضہ دس ہزار طے کیا تھا تو معاہدہ کے مطابق پوری تن خواہ دینا لازم ہے، اور گزشتہ عرصہ میں اس نے تن خواہ میں سے جتنی رقم کم دی ہے وہ بھی ادا کرنا شرعاً لازم ہے، بصورتِ دیگر معاہدہ کی خلاف ورزی اللہ کے دربار میں پکڑ کا باعث ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200959
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن