بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نمازوں کا فدیہ


سوال

میرے والد صاحب تقریباً  79 سال کی عمر میں انتقال فرما گئے تھے۔ ان کی قضا نمازوں کا فدیہ مروجہ دور میں کتنا ادا کیا جائے گا؟  نیز اس فدیہ کے مصارف سے بھی براہ کرم آگاہ فرمائیں!

جواب

ایک نماز کا فدیہ ایک صدقہ فطر کے برابر ہے ۔ اور روزانہ وتر کے ساتھ چھ نمازیں ہیں تو ایک دن کی نمازوں کے فدیے بھی چھ ہوئے، اور ایک صدقہ فطر تقریباً پونے دو کلو گندم یا اس کاآٹا یا اس کی قیمت ہے، کراچی اور اس کے مضافات میں اس سال ایک  فطرہ کی رقم 90 روپے ہے۔ فدیہ کا مصرف وہی ہے جو زکات  کا مصرف ہے یعنی مسلمان فقیر (جو سید اور ہاشمی نہ ہو اور صاحبِ نصاب بھی نہ ہو) کو مالک بناکر دینا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201041

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں