احادیث کی روسے وترکادرست طریقہ کیاہے؟اورکتنی تعدادتک وترپڑھے جاسکتے ہیں؟
وترکی نمازبھی مغرب کی طرح تین رکعت ہے،اس کے پڑھنے کاطریقہ بھی وہی ہے جوفرض نمازوں کاہے،فرق صرف اتناہے کہ فرض کی صرف دورکعتوں میں سورہ فاتحہ کے بعد سورت ملائی جاتی ہے،اوروترکی تینوں رکعتوں میں فاتحہ کے بعدسورت ملانے کاحکم ہے،اورتیسری رکعت میں سورہ فاتحہ اوردوسری سورت ملانے کے بعدتکبیرتحریمہ کی طرح دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھاکرتکبیرکہے اورہاتھ باندھ کرآہستہ سے دعائے قنوت پڑھے۔
کتب احادیث میں سے مستدرک حاکم،شرح معانی الآثارللطحاوی میں یہ روایت موجودہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم وترکی تین رکعات ایک سلام کے ساتھ ادافرماتے تھے،اورسنن ترمذی،سنن نسائی اورسنن ابی داود کی روایات میں یہ بھی آتاہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وترکی پہلی رکعت میں سورہ اعلیٰ،دوسری رکعت میں سورہ کافرون اورتیسری رکعت میں سورہ اخلاص پڑھتے تھے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143701200017
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن