بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نمازمیں دوسرے کے بتانے پر عمل کرنا


سوال

دو آدمی نمازپڑھ رہے تھے جس میں سے ایک امام اوردوسرا مقتدی تھا کسی تیسرے آدمی نے آکران دونوں کے کان میں ایک ایک کرکے بولاکہ امام آپ تھوڑا آگے ہوجائیں ، اورمقتدی سے کہاکہ آپ تھوڑاپیچھے ہوجائیں،تاکہ  میں بھی آپ کے ساتھ نمازمیں شریک ہوجاوں،تواس صورت میں امام اورمقتدی نے ان کالقمہ قبول کرلیا تو ان کی نمازہوجائے گی یاٹوٹ جائے گی؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگرامام اورمقتدی نمازسے خارج آدمی کی بات پرعمل کرتے ہوئے  آگے پیچھے ہوئے توان کی نمازٹوٹ گی۔اس لیے کہ اگرکوئی نمازی نمازکے اندردوسرے کے بتانے پرعمل کرتاہے تونمازفاسدہوجاتی ہے۔ایسی صورت میں نمازی کوچاہئے کہ تھوڑی دیروقفہ کرے اورپھراپنی مرضی سے وہ کام کرے۔(فتاویٰ شامی،1/622،کتاب الصلوۃ،ط:سعید)فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 143702200032

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں