نماز کے دوران اگر وضو ٹوٹ جاۓ اور اس بات کا یقین ہو کہ وضو کرنے گیا تو جماعت نہیں ملے گی تو کیا پھر بھی وضو کرنے چلے جانا چاہیے؟ اور کیا اس طرح کا مسئلہ ہو تو نمازیوں کے آگے سے گزرنے کی اجازت ہے ؟
کسی بھی جماعت کی نماز میں اگر وضو ٹوٹ جائے تو نماز ٹوٹ جائے گی، اس حالت میں نماز پڑھنے سے نماز ادا نہیں ہوگی، اس حالت میں حکم یہ ہے کہ صفوں میں جس جانب سے راستہ ہو ، نکل جائے، ورنہ صفوں کو چیرتے ہوئے نکل جائے اور دوبارہ وضو کرکے اگر جماعت مل جائے تو شامل ہوجائے، ورنہ اپنی نماز پڑھ لے ۔ اگر ایسی صورت میں لوگوں سے حیا آتی ہو تو ناک یا منہ پر ہاتھ یا کپڑا وغیرہ رکھ کر ایسا انداز اختیار کرسکتے ہیں جس سے دیکھنے والے کو یہ معلوم ہو کہ ناک یا منہ سے خون آرہاہے۔ بے وضو حالت میں دیگر نمازیوں کے ساتھ ان کی طرح نماز کے اعمال ادا کرنا درست نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106201119
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن