جب نماز قضا کریں تو کتنی عمر سے تخمینہ لگائیں؟ سات سال سے یا بارہ سال سے؟
نماز کی فرضیت شرعاً بلوغت سے ہے، اس سے پہلے جو حکم دیا گیا ہے وہ نماز کی عادت بنانے کے لیے دیا گیا ہے؛ اس لیے نمازوں کی قضا کا حساب بلوغت سے ہی لگایا جائے گا ، اس سے پہلے کی قضا شرعاً لازم نہیں، اور بلوغت کا تعلق علامات بلوغت ظا ہر ہونے سے ہے؛ لہٰذا جو لڑکا یا لڑکی جس عمر میں بالغ ہو اس وقت سے جو نمازیں چھوٹ گئیں ہوں ان کی قضا ضروری ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200006
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن