بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کی قضا میں صرف فرض ادا کیے جائیں گے


سوال

کیا قضا نماز وں کے صرف فرائض ہی ادا کرنے ہوں گے؟ اور کیا فرائض کی تعداد اتنی ہی ہے جتنے فرائض ہوتے ہیں جیسے کہ ظہر کے 4 فرض ہیں وہ 4 ہی پڑھنے ہوں گے یا ان میں کوئی کمی بیشی کی گنجائش ہے؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں کوئی نماز رہ جائے اور وقت گزرنے کے بعد ادا کی جائے تو صرف فرض نماز  ادا کرنی ہوگی، فرض میں کوئی کمی بیشی نہیں،  جتنی رکعات ادا میں فرض ہیں اتنی ہی قضا  میں بھی،  سنن و نوافل کی قضا نہیں کی جائے گی ، البتہ وتر  رہ جانے کی صورت میں اس کی بھی قضا ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200072

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں