نماز میں امام صاحب نے{علم ان لن تحصوه}کی جگہ "علم ان تحصوه" پڑھا۔ حضرات مفتیانِ کرام سے سوال یہ ہے کہ صورتِ مذکورہ میں نماز درست ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں چوں کہ آیت کے معنی میں تغیر آگیا ہے، لہذا اگر نماز میں اس کی تصحیح نہیں کی تو اس سے نماز فاسد ہوگئی تھی، اعادہ ضروری ہے۔
وفي فتاوی قاضیخان:
"وإن تغیر المعنی بأن قرأ ’’ان الابرار لفی جحیم وان الفجار لفی نعیم‘‘ او قرأ ’’ان الذین اٰمنوا وعملوا الصالحات اولئك هم شر البریة‘‘ أو قرأ ’’وجوه یومئذ علیها غبرة اولئك هم المؤمنون حقًّا‘‘ تفسد صلوته؛ لأنه أخبر بخلاف ما أخبر الله تعالی به، قال بعضهم: لاتفسد صلوته؛ لعموم البلوی، والأول أصح‘‘.
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144107200817
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن