بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کی ایک رکعت میں تین سجدے کرنے کا حکم


سوال

نماز کی ایک رکعت میں  غلطی سے تین سجدے کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

نماز کی ایک رکعت میں دو سجدے کرنا فرض ہیں، اگر کسی نے غلطی سے تین سجدے کر لیے تو اس پر اس غلطی کے ازالہ کے لیے سجدہ سہو کرنا واجب ہوجائے گا۔ اگر ایک رکعت میں تین سجدے کرنے کی صورت میں آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا تو وقت  گزرنے سے پہلے پہلے اس نماز کا اعادہ کرنا واجب ہوگا، اور وقت گزرنے کے بعد اعادہ کرنا مستحب ہوگا۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري (2/ 105):

"وقد اقتصر المصنف على هذه الواجبات في باب صفة الصلاة وبقي واجب آخر وهو عدم تأخير الفرض والواجب وعدم تغييرهما وعليه تفرع مسائل منها لو ركع ركوعين أو سجد ثلاثا في ركعة لزمه السجود لتأخير الفرض وهو السجود في الأول والقيام في الثاني".

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 440):

"كل صلاة أديت مع كراهة التحريم تعاد أي وجوباً في الوقت، وأما بعده فندب ".فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200342

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں