بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں کلام کی صورتیں


سوال

1.ایسے کون کون سے کلام ہیں جن سے نماز ٹوٹ جاتی ہے اور نہیں ٹوٹتی تفصیلی جواب دیں !

2۔ نماز میں اگر کسی نے درود شریف پڑھ  لیا تو کیا اس کی نماز ٹوٹ جائے گی؟  اگر درود  جان بوجھ کر پڑھ دیا تو کیا حکم ہے اور اگر بھول کر پڑھ دیا تو کیا حکم ہے؟

جواب

نماز کے دوران کسی سے بات کرنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے ، خواہ : قلیل ہو یا کثیر ، جان بوجھ  کر ہو یا بھول کر ،  قصداً و اِرادۃً ہو یا غیر اِرادی طور پر منہ سے  بات نکل جائے ، سوتے ہوئے ہو یا جاگتے ہوئے ، اختیاری طور پر ہو یا اضطراری طور پر ، ضرورۃً ہو یا بغیر ضرورت کے ، اِسی طرح جہالت کی وجہ سے ہو یا علم رکھنے کے باوجود کیا ہو ،بہرصورت نماز ٹوٹ جائے گی ۔

کلام کی تعریف یہ ہے کہ : ”هُوَ النُّطْقُ بِحَرْفَيْنِ أَوْ حَرْفٌ مُفْهَمٌ “ یعنی کلام اُس کو کہاجاتا ہے جو کم از کم دو حرفوں پر یا ایک ایسے بامعنی حرف پر مشتمل ہو جس سے کوئی مفہوم سمجھا جاتا ہو، جیسےعربی میں ”قِ“ بمعنی بچا، ”عِ“بمعنی حفاظت کر۔ (الدر المختار:1/613)

بعض فقہاء نے کلامِ مُفسِد کی یہ تعریف کی ہے ”مَا يُعْرَفُ فِي مُتَفَاهَمِ النَّاسِ.“ (الجوہرۃ :164)
یعنی کلام اُسے کہتے ہیں جس کو عرفِ عام میں ایک دوسرے کو سمجھنے سمجھانے میں اِستعمال کیا جاتا ہو، خواہ اُس کے حروف ہوں یا نہیں ، مثلاً : گدھے کو ہانکنے  کے لیے آواز نکالنے سے بھی نماز فاسد ہوجائے گی۔

نماز میں کلا م کی پانچ صورتیں ہیں :

1۔ کسی آدمی کو مخاطب کرکے بات کرنا ،  جواب دینا،  خواہ کسی بھی زبان میں ہو،  چاہے قرآن کریم کی آیت کے ذریعہ ہو  یا عام کلام الناس سے ہو،  اسی طرح  رسول اللہ ﷺ کا نام نامی اسم گرامی سن کر اس کے جواب میں درود پڑھ دینا۔

2۔ کسی جانور کو مخاطب ہوکر بات کرنا،  جیسے جانور کو ہنکانا وغیرہ ۔

ان دوقسموں سے مطلقاً نماز فاسد ہوجائے گی ۔

3۔ خود بخود اپنے منہ بات کرنا۔  اس سے اس وقت نماز فاسد نہیں ہوگی  جب یہ لفظ عربی زبان کا ہو اور قرآنِ  کریم میں موجود ہو ، کسی کے جواب میں نہ ہو، اور  بولنے والے کا تکیہ کلام نہ ہو،  مثلًا چھینک آنے پر بے ساختہ الحمدللہ کہنا اریٰ  کہنا ، یہ الفاظ اگر چہ قرآن میں موجود ہیں مگر عام گفتگو میں استعمال ہوتے ہیں؛  لہذا اس سے بھی نماز فاسد ہوجائے گی ۔

4۔ اذکار ودعوات : اگر عربی الفاظ میں  نہ ہوں یا قرآن و حدیث میں موجود نہ ہوں تو اس سے بھی نماز فاسد ہوجائے گی ۔

5۔ لقمہ دینا : مقتدی کا پنے امام کو غلط قراءت کرنے پر  تلاوت یا تسبیح یا تکبیر کے ذریعے لقمہ دینا درست ہے ، اگر اپنے امام کے علاوہ کولقمہ دیا  یا آیت و تکبیر و تسبیح کے علاوہ کوئی جملہ کہہ کر لقمہ دیا تو نماز فاسد ہوجائے گی ۔

(المحیط البرہانی : 2/146 ، 2/152) ردالمحتار 1/623)  (حلبی کبیر : 436)(البحرالرائق : 2/6)الفتاویٰ الھندیۃ : 1/98)(الدر المختار:1/613)

2۔عام ارکان میں درود شریف پڑھنے سے متعلق اوپر تفصیل آچکی ہے کہ آپ ﷺ کا نام سن کر جواب میں درود شریف پڑھے تو نماز فاسد ہوگی،  ورنہ نہیں۔   البتہ   چار  رکعت سنتِ غیر مؤکدہ یا نوافل پڑھ رہے ہوں تو   اس میں افضل یہی ہے کہ  دوسری رکعت کے قعدہ کے بعد درود  پڑھے البتہ چار فرض یا سنتِ مؤکدہ یا نمازِ وتر  میں قعدہ اولی میں تشہد کے بعد درود شریف اللھم صل علی محمد  تک پڑھنے سے سجدہ سہو واجب ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200354

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں