عمل کثیر اور عمل قلیل کس کو کہتے ہیں؟
عمل کثیر کی فقہا نے تین تشریحات ذکر کی ہیں: 1: کوئی ایسا کام کرنا کہ دور سے دیکھنے والے کو غالب گمان ہونے لگے کہ یہ کام کرنے والا نماز نہیں پڑھ رہا، جس کام کی ایسی کیفیت نہ ہو وہ عمل قلیل ہے۔ 2: جو کام عام طور پر دو ہاتھوں سے کیا جاتا ہے، مثلا عمامہ باندھنا، ازار بند باندھنا وغیرہ، یہ تمام کام عمل کثیر شمار ہوتے ہیں، اگر یہ کام ایک ہاتھ سے کرے تب بھی یہ عمل کثیر کہلائے گا اور جو کام عام طور پر ایک ہاتھ سے کیا جاتا ہے وہ عمل قلیل شمار ہوتا ہے، اگر یہ کام دو ہاتھوں سے کرے تب بھی عمل قلیل ہی کہلائے گا۔ 3: نماز کے کسی ایک ہی رکن میں تین مرتبہ حرکت کرنا، مثلا تین مرتبہ خارش کرنا، یا تین مرتبہ ٹوپی سیدہی کرنا وغیرہ، یہ عمل کثیر ہے، ورنہ عمل قلیل ہے۔ (شامی 2:385)
فتوی نمبر : 143610200012
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن