بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں عمل قلیل اور عمل کثیر کی تعریف


سوال

عمل کثیر اور عمل قلیل کس کو کہتے ہیں؟

جواب

عمل کثیر  کی فقہا نے تین تشریحات ذکر کی ہیں: 1: کوئی ایسا کام کرنا کہ دور سے دیکھنے والے کو غالب گمان ہونے لگے کہ یہ کام کرنے والا نماز نہیں پڑھ رہا، جس کام کی ایسی کیفیت نہ ہو وہ عمل قلیل ہے۔ 2: جو کام عام طور پر دو ہاتھوں سے کیا جاتا ہے، مثلا عمامہ باندھنا، ازار بند باندھنا وغیرہ، یہ تمام کام عمل کثیر شمار ہوتے ہیں، اگر یہ کام ایک ہاتھ سے کرے تب بھی یہ عمل کثیر کہلائے گا اور جو کام عام طور پر ایک ہاتھ سے کیا جاتا ہے وہ عمل قلیل شمار ہوتا ہے، اگر یہ کام دو ہاتھوں سے کرے تب بھی عمل قلیل ہی کہلائے گا۔ 3: نماز کے کسی ایک ہی رکن میں تین مرتبہ  حرکت کرنا، مثلا تین مرتبہ خارش کرنا، یا تین مرتبہ ٹوپی سیدہی کرنا وغیرہ، یہ عمل کثیر ہے، ورنہ عمل قلیل ہے۔ (شامی 2:385)


فتوی نمبر : 143610200012

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں