کیا ٹخنوں سے نیچے شلوار ہو تو نماز نہیں ہوتی؟ یا اگر ہوتی ہے تو کیا اعادہ واجب ہے؟
شلوار کے پائنچے ٹخنوں سے نیچے رکھنا بقصدِ تکبر حرام ہے، اور بلاقصدِ تکبر مکروہ تحریمی ہے، اگر غیر ارادی طور پر کبھی شلوار کا پائنچہ ٹخنوں سے نیچے لٹک جائے تو معاف ہے، لیکن جان بوجھ کر ایسا کرنا یا شلوار ہی ایسی بنانا کہ پائنچہ ٹخنوں سے نیچے لٹکتا رہے، یہ جائز نہیں ہے، البتہ نماز ہو جاتی ہے اور اعادہ کی ضرورت نہیں ہوتی۔
’’ مرقاة المفا تیح‘‘:
"ولایجوز الإسبال تحت الکعبین إن کان للخیلاء، وقد نص الشافعی علی أن التحریم مخصوص بالخیلاء؛ لدلالة ظواهر الأحادیث علیها، فإن کان للخیلاء فهو ممنوع منع تحریم، وإلا فمنع تنزیه". (۸/۱۹۸، کتاب اللباس) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200720
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن