بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں سجدہ تلاوت نہیں کیا کسی اور رکن میں سجدہ تلاوت یادآیا


سوال

 ایک آدمی نمازمیں اگر سجدہ تلاوت بھول جاے تو اسکی ادائیگی کی کیا صورت ہوگی؟ نیز اگر دورانِ نماز کسی رکن یا قعدہ میں یادآجائے تو ادائیگی کی کیا صورت ہو گی؟

 

جواب

1 ۔اگر نماز میں آیتِ سجدہ پڑھی اور سجدہ تلاوت نہیں کیا تو اب اس پر توبہ واستغفار کریں ادائیگی کی کوئی صورت نہیں۔

2 ۔اگر نمازہی میں سجدہ تلاوت  یاد آجائےتوجس وقت یاد آجائے ادا کرلیں اور آخر میں سجدہ سہو کرلیں۔

في الشامیة:

قال في شرح المنية: وكل سجدة وجبت في الصلاة ولم تؤد فيها سقطت أي لم يبق السجود لها مشروعا لفوات محله ا هـ

 أقول: وهذا إذا لم يركع بعدها على الفور وإلا دخلت في السجود وإن لم ينوها ،كما سيأتي، وهو مقيد أيضاً بما إذا تركها عمداً حتى سلم وخرج من حرمة الصلاة،أما لو سهواً وتذكرها ولو بعد السلام قبل أن يفعل منافيا يأتي بها ويسجدللسهو كما قدمناه. (111/2 ط:سعید) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143904200074

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں