بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں ترتیب ارکان کی حیثیت،مقتدی سے اگرایک رکن چھوٹ جائے توکیاحکم ہے؟


سوال

اگرامام عیدکی نمازپڑھارہاہواورمقتدی رکوع کی بجائے سجدے میں چلے جائیں اورجب امام سجدے میں جائے تو مقتدی پھرپہلے رکوع کرکے پھرسجدے میں جائیں توآیامقتدیوں کی نمازہوجائے گی یانہیں؟

نیز فرض نمازمیں ارکان کی ترتیب آگے پیچھے کرنے سے نمازہوجاتی ہے یانہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں جب نمازکے اندرہی مقتدیوں نے رکوع اداکرلیااورپھرامام کے ساتھ سجدہ میں شریک ہوگئے توان کی نماز درست ہے ۔[فتاویٰ شامی،جلد:1،صفحہ:471،کتاب الصلوۃ،باب الامامۃ،مطلب مھم فی متابعۃ الامام،مطبوعہ:ایچ ایم سعید کراچی]

۲۔نمازی کے لیے قرأت،رکوع،سجدہ میں ترتیب قائم رکھناواجب ہے،یعنی پہلے تکبیرتحریمہ،پھرقیام پھررکوع اورپھردونوں سجدے اورآخری قعدے میں ترتیب واجب ہے۔[فتاویٰ شامی، کتاب الصلوۃ،مطلب کل شفع من النفل صلوۃ، جلد:1،صفحہ:460-461،مطبوعہ:ایچ ایم سعیدکراچی۔فتاویٰ ہندیہ،جلد:1،صفحہ:71،الفصل الثانی فی واجبات الصلوۃ،مطبوعہ:مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ]فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143610200003

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں