بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نقد رقم کی زکاۃ


سوال

نقد رقم ہو تو  زکاۃ کس طرح نکالے؟  برائے مہربانی جواب دے!

جواب

اگر یہ رقم زکاۃ کے نصاب  یعنی آج کل ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے بقدر ہو تو سال پورا ہونے پر اس کا ڈھائی فیصد  بطورِ زکاۃ ادا کرنا ہوگا۔ 

ملاحظہ ہوالاختیارلتعلیل المختارمیں ہے:

"والتقويم بعرف المالية والنقدان في ذلك سواء فيخير. وعن أبي حنيفة : يقومها بما هو أنفع للفقراء".

وهو أن يبلغ نصابا نظرا لهم .(1/120):

فتاوى عالمگیریمیں ہے:

"ولو ضمّ أحد النصابين إلى الأخرى حتى يؤدي كله من الذهب أو من الفضة لا بأس به، لكن يجب أن يكون التقويم بما هو أنفع للفقراء قدرًا ورواجًا، وإلا فيؤدي من كل واحد ربع عشره، كذا في محيط السرخسي". (5/67،طبع بیروت) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200017

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں