بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نفل چھوڑنے کا حکم؟


سوال

نفل چھوڑنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

سنتِ غیر مؤکدہ اور نوافل،  پڑھنے اور نہ پڑھنے کا اختیار ہے، اگر کوئی پڑھے گا تو اسے ثواب ملے گا اور نہ پڑھنے پر کوئی گناہ نہیں ہوگا، تاہم انسان کو نوافل بھی پڑھتے رہنا چاہیے، قیامت کے دن نفلی اعمال کے ذریعے فرائض اور واجبات کی کمی پوری کی جائے گی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105201011

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں