ایک مکان لیا تھا اس نیت سے کہ اس کو فی الحال کرائے پہ دے دیں گے، پھر جب موڈ ہوا اچھی پارٹی لگے گی تو فروخت کردیں گے۔ کیا اب اس گھر کی مالیت پر زکات دینی ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ مکان بمنزلہ سامانِ تجارت کے ہے؛ اس لیے کہ خریدتے وقت ہی یہ نیت ہے کہ اچھا خریدار ملنے کی صورت میں اسے نفع پر بیچا جائے گا، خواہ فی الحال اسے کرایہ پر دیا جارہاہو، لہٰذا اس کی مالیت پر زکاۃ واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201055
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن