بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نفاس کی مدت


سوال

اللہ نے مجھے بیٹی سے نوازا ہے، میں نے نفاس کے دن پورے کر لیے ہیں، لیکن 40 دن کے بعد بھی خون آتا ہے، لیکن زیادہ نہیں،  مطلب کہ کبھی سفید رنگ میں کبھی سرخ،  اسی طرح سے ہوتا ہے،  اب مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہا میں نماز ادا کروں یا نہیں؟

جواب

نفاس کی زیادہ سے زیادہ مدت 40 دن ہے اس کے بعد بھی اگر خون آتا رہے تو وہ نفاس نہیں ہے اور نہ نفاس کے احکام اس پر لاگو ہوں گے خواہ رنگ کوئی بھی ہو۔  اگر پہلے بچے کی ولادت ہے تو چالیس دن نفاس کے اور اس کے بعد آنے والا خون استحاضہ ہے، یعنی چالیس دن پورے ہونے کے بعد غسل کرکے ان دنوں میں نماز پڑھنا لازم ہے۔

40 دن کی  مقدار زیادہ سے زیادہ مدت کی ہے، اس سے کم میں جب بھی خون کی آمد بند ہوجائے خواہ 20 دن یا اس سے بھی کم میں ہو تو وہی مدت نفاس ہوگی ، چالیس دن تک انتظار کرنا جائز نہیں۔

نیز اگر اس سے پہلے کوئی عادت تھی، یعنی اس سے پہلے بھی بچے کی ولادت ہوئی اور چالیس دن کے اندر خون بند ہوگیا، لیکن اس دفعہ خون اس سے زیادہ آتا رہا اور 40 دن سے بھی آگے چلا گیا تو اس صورت میں نفاس کے دن وہی عادت کے دن ہوں گے اور باقی تمام دنوں کی نمازیں قضا کرنی ہوں گی۔ فقط واللہ اعلم


 


فتوی نمبر : 144105200196

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں