اگر نفاس کے دوران چالیس دن کے بعد بھی خون آتا ہو تو نماز پڑھنا ضروری ہے یا خون بند ہونے تک انتظار کیا جائے؟
نفاس کی اکثر (زیادہ سے زیادہ) مدت چالیس دن ہے، چالیس دن کے بعد آنے والا خون حتمی طور پر استحاضہ ہوگا، اس لیے چالیس دن پورے ہونے کے بعد نماز شروع کردینی چاہیے، چاہے خون آنا بند ہو یا نہ ہو، بلکہ اگر اس سے پہلے بھی نفاس آیا ہو (یعنی اس سے پہلے بھی بچے ہوں اور اس کے بعد نفاس کی کوئی عادت ہو) تو اس کے دنوں کی تعداد اہلِ علم حضرات کو بتاکر یہ پوچھ لیا جائے کہ چالیس دن تک جو نمازیں نہیں پڑھی ہیں ان دنوں میں سے کچھ دن کی نمازوں کی قضا کرنی ہے یا نہیں؟ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200003
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن