بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نامحرم عورت کے سلام کا جواب دینا


سوال

عورت اگر غیر محرم کوسلام کرے تو  مرد جواب دے سکتا ہے؟

جواب

نامحرم عورتوں کو سلام کرنا بہتر نہیں ہے، اور اگر نامحرم جوان عورت خود سلام کی ابتدا کرلے تو دل ہی  دل میں جواب دے دیا جائے، زبان سےجواب نہ دیا جائے، ہاں اگر نامحرم عورت بوڑھی ہو تو زبان سے بھی سلام کا جواب دیا جاسکتا ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/369):
" ولايكلم الأجنبية إلا عجوزًا عطست أو سلمت؛ فيشمتها و يرد السلام عليها، وإلا لا، انتهى.

(قوله: وإلا لا) أي وإلا تكن عجوزًا بل شابةً لايشمتها، ولايرد السلام بلسانه. قال في الخانية: وكذا الرجل مع المرأة إذا التقيا يسلم الرجل أولًا، وإذا سلمت المرأة الأجنبية على رجل إن كانت عجوزًا رد الرجل عليها السلام بلسانه بصوت تسمع، وإن كانت شابةً رد عليها في نفسه".  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200283

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں