بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نا محرم خواتین کے سلام کا جواب دینے کا حکم


سوال

 میری دکان پر دو عورتیں آئیں ، جس میں سے ایک عورت نے سلام کیا تو میں نے اس سلام کا جواب دیا تو دوسری  عورت نے بولا کہ نا محرم  کے سلام کا جواب نہیں دینا چاہیے۔اس مسئلہ کی وضاحت فرمائیں!

جواب

بصورتِ  مسئولہ  نامحرم جوان عورتوں کو سلام نہیں کرنا چاہیے، اور اگر نامحرم عورت خود سلام کرے تو دل ہی دل میں جواب  دے دیں، زبان سے جواب نہ دیں۔  اگر بوڑھی عورت ہو تو  آواز سے بھی جواب دے سکتے ہیں۔ 

فتاویٰ شامی میں ہے:

"رد السلام واجب إلا ... شابة یخشیٰ بها افتتان".

(مطلب المواضع اللتى لايجب فيها رد السلام، ج:1، ص:618، ط:ايج ايم سعيد)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144110201590

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں