بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ناد علی کی وضاحت


سوال

’’نادِ علی‘‘  کی وضاحت فرما دیں کہ یہ کیا ہے ؟

جواب

’’اہلِ تشیع‘‘  نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی فضیلت ثابت کرنے کے لیے کچھ کلمات مرتب کیے ہیں، من جملہ ان میں سے "نادِ علی" ہے، اس کا ترجمہ  ہے: "علی کو پکارو" ، اس جملے (نیز  اس وظیفے سے مراد دیگر کلمات)  میں غیر اللہ سے اس کے انتقال کے بعد  استغاثہ (مدد طلب کرنا) پایا جاتا ہے،  اس  لیے اس جملہ کا استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔ 

واضح رہے کہ سیدنا ومولانا حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بہت فضائل صحیح احادیث سے ثابت ہیں، لہٰذا کسی مقدس ہستی کی فضیلت کے لیے خود ساختہ فضائل اور روایات کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔

جهود علماء الحنفية في إبطال عقائد القبورية (2/ 1087):
"ناد عليا مظهر العجائب ... تجده عونا في النوائب
كل همّ سينجلي ... بولايتك يا علي يا علي". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200052

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں