بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میں تجھے طلاق دے دی


سوال

"میں تجھے طلاق دے دی"  کہنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

مذکورہ الفاظ "میں تجھے طلاق دے دی" سے ایک طلاقِ رجعی واقع ہوجاتی ہے اور شوہر عدت کے اندر اپنی بیوی سے رجوع کا حق رکھتا ہے۔ اور عدت گزرنے کے بعد باہمی رضامندی سے نئے مہر کے ساتھ جدید نکاح کی بھی اجازت ہے، تاہم دوبارہ ساتھ رہنے کی صورت میں شوہر کو آئندہ دو طلاقوں کا حق ہوگا۔

"(ويقع بها) أي بهذه الألفاظ وما بمعناها من الصريح، ...(واحدة رجعية..." ( فتاوی شامی، ۳/۲۴۸، سعید) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200027

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں