بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

میڈیکل اسٹور پر کسٹمر بھیجنے کے بدلہ کمیشن (معاوضہ) لینے کا حکم


سوال

 کیا یہ جائز ہے کہ کسی مخصوص میڈیکل اسٹور پہ اس ارادہ  سے کسٹمر بھیجنا کہ میڈیکل اسٹور والے کسٹمر  بھیجنے والے کو معاوضہ دیں؟

جواب

اگر کوئی شخص میڈیکل اسٹور والے سے یہ معاہدہ کرے کہ میں آپ کے پاس گاہک لے کر آؤں گا اور اتنا (متعینہ) کمیشن لوں گا، اور میڈیکل اسٹور والا اس بات پر راضی ہوجائے، تو پھر اس شخص کے لیے گاہک لے کر آنے کے بدلہ کمیشن (معاوضہ) لینا جائز ہوگا،  لیکن صرف کسی کو اس میڈیکل اسٹور کا پتا بتاکر وہاں سے دوائی خریدنے کا مشورہ دینے یا تاکید کرنے سے اگر وہ کسٹمر اس میڈیکل اسٹور پر جاکر خریداری کربھی لے تب بھی یہ بھیجنے والا شخص اجرت یا معاوضہ کا حق دار نہیں ہوگا، کیوں کہ اجرت کسی عمل کے بدلہ میں ہوتی ہے، اور اپنی جگہ بیٹھے بیٹھے صرف کسی کو میڈیکل اسٹور کا پتا بتا کر بھیجنے میں کوئی عمل نہیں پایا جارہا ہے۔ 

البتہ اگر خود اپنے ساتھ لے کر جائے تو چوں کہ خود چل کر جانا ایک عمل ہے، اس  لیے اس صورت میں اجرت لینے کا حق ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200204

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں