بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

میز پر بیٹھ کر کھانا / ظہر کی چار سنتیں رہ جائیں تو فرض کے بعد کب پڑھے؟


سوال

1۔ کھانا زمین پر بیٹھ کر کھانا سنت اور لازم ہے یا میز، ڈایننگ ٹیبل وغیرہ پربھی کھاسکتے ہیں؟

 2۔ظہر سے پہلے 4 سنت جماعت کی وجہ سے رہ گئی  ہیں،  اب فرض کے بعد نماز کس ترتیب سے ہوگی آیا پہلے 2 رکعت سنت اور پھر4 رکعت یا پہلے 4 رکعت اور پھر 2 رکعت سنت ادا کرنی ہوگی؟

جواب

1: زمین پر بیٹھ کر کھانا سنت ہے؛ اس لیے کہ نبی کریمﷺ کی عادتِ شریفہ یہی تھی۔ تاہم میز پر بیٹھ کر کھانا بھی جائز ہے۔

عمدة القاري شرح صحيح البخاري (21 / 35):
" وقال ابن بطال: أكل المرقق جائز مباح ولم يتركه سيدنا رسول الله صلى الله عليه وسلم، إلا زهداً في الدنيا وتركاً للتنعم وإيثاراً لما عند الله وغير ذلك، وكذلك الأكل على الخوان، وليس نفي أنس رضي الله تعالى عنه  أن النبي صلى الله عليه وسلم لم يأكل على كل خوان، ولا أنه أكل شاةً سميطاً يرد قول من روى أنه صلى الله عليه وسلم، أكل على خوان، وأنه أكل شواء، وإنما أخبر كل بما علم، ومن علم حجة على من لم يعلم؛ لأنه زاد عليه فوجب قبولها".

2 : اگر جماعت کی وجہ سے ظہر سے پہلے چار سنتیں رہ جائیں تو ظہر کی فرض نماز کے بعد  پہلے بعد کی دو سنتیں ادا کرنا اور پھر چار سنتیں پڑھنا بہتر ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 59):
"قال في الإمداد: وفي فتاوى العتابي أنه المختار، وفي مبسوط شيخ الإسلام أنه الأصح لحديث عائشة: «أنه عليه الصلاة والسلام كان إذا فاتته الأربع قبل الظهر يصليهن بعد الركعتين»، وهو قول أبي حنيفة، وكذا في جامع قاضي خان اهـ والحديث قال الترمذي: حسن غريب، فتح". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201278

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں