بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میراث کی تقسیم ، گریجویٹی ایک بیٹے کے نام کرنا اور مرحوم کی رقم سے صدقہ جاریہ کے لیے بورنگ کرانا


سوال

1۔ میرے سسر کا انتقال ہوگیا ہے ، ان کے ورثا میں ایک بیوہ ، چار بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ وراثت کے لیے حصے بیان کر دیجیے۔

2۔ میرے سسر نے اپنی زندگی میں گریجویٹی کا پیسہ اپنے بیٹے کے نام کر دیا تھا، مگر اس نے لیا نہیں تھا ، ابھی بھی سب ورثا راضی ہیں تو اس میں کوئی حرج تو نہیں ؟

3۔  سسر صاحب نے کچھ پیسے ایک شخص کو دیئے تھے ، اب ان پیسوں سے صدقہ جاریہ کے طور  پر بورنگ کر وانا چاہ رہے ہیں، کیا ایسا کرنا درست ہے؟

جواب

1۔ مرحوم کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے مرحوم کی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، اگر مرحوم کے ذمہ قرضہ ہو  تو  اس کی ادائیگی کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی  جائز وصیت کی ہو تو کل مال کے  ایک تہائی حصہ میں سے وصیت نافذ کرنے کے بعد،کل ترکہ  کو 48حصوں میں تقسیم کرکے مرحوم کی بیوہ کو 6 حصے (12.50٪)، اس کے بیٹے کو 14 حصے (29.17٪) اور ہر بیٹی کو 7 حصے (14.58٪) ملیں گے۔

2۔ملازم کے انتقال پر ادارے کی جانب سے ملنے والا گریجویٹی فنڈ  اُسی کو ملے گا جس کے نام پر   ادارے نے یہ فنڈ جاری کیا ہے، دیگر ورثا کا  اس میں حق نہیں ہوگا؛ لہذا  اگر سائل کے سسر  کے انتقال کے بعد ادارہ اس کے  مذکورہ بیٹے کے نام گریجویٹی جاری کرے تو وہ اس بیٹے کی ذاتی ملکیت ہوگا، دیگر ورثا کا اس میں حق نہیں ہوگا۔ البتہ اگر گریجویٹی فنڈ اس بیٹے کے نام پر جاری نہ ہو ، بلکہ والد  نے اپنی زندگی میں یہ کہہ دیا تھا کہ تم یہ مال لے لینا، خواہ کسی کے نام پر  بھی جاری ہو تو اس صورت میں یہ اس بیٹے کا  حق نہیں ہوگا ، تاہم اگر  وہ شخص جس کے نام پر فنڈجاری ہوا ہے یہ رقم  لے کر اس  بیٹے کو دےدے جسے والد نے  گریجویٹی لینے کا کہا تھا تو اس کی گنجائش ہے۔

3۔ اگر سسر نے زندگی میں کسی کو پیسے دیئے تھے اور تمام ورثا عاقل و بالغ ہوں تو صدقہ جاریہ کے لیےاس رقم سے  تمام ورثا  کی اجازت کے بعد بورنگ کروانا  جائز ہے، فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200728

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں