ایک شخص کا انتقال ہوا، انہوں نے اپنے پیچھے سات لڑکیاں, زوجہ ایک بہن, ایک بھائی جو دوسری ماں سے ہے چھوڑا, اب ان کی میراث کیسے تقسیم ہوگی?
صورتِ مسئولہ میں ذکر کردہ ورثاء کی تفصیل اگر واقعہ کے مطابق اور درست ہے اور مرحوم کی سات بیٹیاں تھیں تو مرحوم کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحوم کے ترکہ میں سے اس کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیزوتکفین کے اخراجات نکالنے کے بعد، مرحوم کے ذمہ اگر کسی کا قرض ہو تو اسے کل ترکہ میں سے ادا کرنے کے بعد، مرحوم نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں ادا کرکے باقی کل منقولہ وغیر منقولہ ترکہ کو 504حصوں میں تقسیم کرکے مرحوم کی بیوہ کو 63 حصے، ہر ایک بیٹی کو 48 حصے،اوربھائی کو 70 ،اور بہن کو 35حصہ ملیں گے۔۔
یعنی بیوہ کو 12اعشاریہ5فیصد، ہر بیٹی کو 9اعشاریہ 4 فیصد، بھائی کو 13اعشاریہ9 فیصد اور بہن کو 6اعشاریہ9 فیصد ملے گا۔
اگر ورثاء اس کے علاوہ ہوں تو دوبارہ وضاحت سے سوال کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200649
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن