بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میراث میں انشورنس کی رقم ملنے کا حکم


سوال

میرے والد کے ڈی اے میں ملازمت کرتے تھے، 4 سال پہلے ریٹائرڈ ہوگئے تھے، اب ان کا انتقال ہوگیا، ملازمت کا حصہ تھا کہ تنخواہ سے ہر ماہ پراویڈنٹ فنڈ اور انشورنس کے پیسے کٹ جاتے تھے، اب اگر انشورنس ملے تو میرے لیے حلال ہے؟ انشورنس کے پیسے لازمی طور پر تنخواہ سے خود کٹ جاتے ہیں، یہ گورنمنٹ کی ملازمت پالیسی ہے۔

جواب

انشورنس کی ملنے والی رقم میں سے جو رقم سائل کے والد  نے جمع کروائی تھی اس کا استعمال تو جائز ہے،البتہ اس پر جو اضافی رقم ملی ہے وہ سود ہے، اس کا بلانیتِ ثواب کسی مستحقِ زکاۃ کو صدقہ کرنا لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200644

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں