بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

میراث سے متعلق سراجی میں ذکر کی گئی مثالوں کی حیثیت


سوال

شریعت میں باپ کی دوسری بیوی یعنی مرحوم کی دوسری ماں کا کوئی حصہ نہیں ہے، مگر مرحوم کی سوتیلی دادیوں کا بھی حصہ ہے یعنی باپ کی سوتیلی ماں کا حصہ سراجی میں دو مثالوں میں ایک جگہ ۳ دادیوں کاحصہ اور اگلی مثال میں ۱۵ دادیوں کا حصہ بتاکر حساب لگایا گیا ہے،  کیا یہ درست ہے کہ سوتیلی دادی کا بھی حصہ ہوتا ہے؟

جواب

مرحوم بیٹے کی سگی ماں اس کے شرعی ورثاء میں شامل ہے، اس کے علاوہ باپ کی دیگر بیویاں (مرحوم کی سوتیلی مائیں) اس کے ورثاء میں شامل نہیں، اسی طرح سے اگر سگی ماں حیات نہ ہوں تو سگی دادی و نانی مرحوم پوتے، نواسے کے ورثاء میں شامل ہوں گی، سوتیلی دادی نانی وراثت کی حق دار نہ ہوں گی۔

’’سراجی‘‘  میں مشق کی غرض سے فرضی مثالیں ذکر کی گئی ہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201006

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں