ہمارے والدین کا انتقال ہوچکا ہے، ہم تین بھائی اور دو بہنیں ہیں۔برائے کرم وراثت کی تقسیم کا شرعی فارمولا ہمیں مثال کے ساتھ بتادیجیے۔ مثال کے طور پر وراثت کی رقم100روپے ہےکہ ہم تین بھائیوں میں کتنے آئیں گے اور دو بہنوں میں کتنے آئیں گے؟
آپ کے والدین کی میراث میں سے اولاً ان کی تجہیز و تکفین اور قرضہ جات (اگر ہوں تو ان) کی ادائیگی کی جائے گی، پھر اگر انہوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کو نافذ کیا جائے گا، اس کے بعد اُن کی کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو آٹھ حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، ہر ایک بھائی کو دو دو حصے جب کہ ہر ایک بہن کو ایک ایک حصہ ملے گا۔یعنی 100 روپے میں سےہر ایک بھائی کو پچیس پچیس روپے ملیں گے، جب کہ ہر ایک بہن کو ساڑھے بارہ روپے ملیں گے۔
اگر ان کی تجہیز وتکفین کا خرچ ورثاء میں سے کوئی فرد یا کوئی اجنبی شخص اٹھا لے تو ترکے میں سے تجہیز وتکفین کا خرچ منہا کرنا ضروری نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201968
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن