بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میت کے کفن میں اس کی وصیت کے طور پر کوئی چیز رکھنا


سوال

کیا میت کے کفن میں اس کی وصیت کے طور پر کوئی چیز رکھنا درست ہے؟ اور کیا میت کی آنکھ میں غلاف کعبہ کا دھاگا  رکھنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

اگر اس کی وصیت کسی مکتوب (کوئی تحریر لکھ کر رکھنے) کے حوالے سے ہو تو درست نہیں، اس لیے کہ اس میں قرآنی آیات وغیرہ کی عدمِ تعظیم ہے۔اور غؒلافِ کعبہ کا کوئی ٹکڑا کفن کا حصہ بنا دیا جائے تو اس کی گنجائش ہے۔آنکھوں پر رکھنا  درست نہیں، لیکن یہ اشیاء  میت کو نفع پہنچائیں، اس حوالے سے کوئی روایت موجود نہیں۔

کفایت المفتی میں ہے:

’’غلافِ کعبہ کا ٹکڑا کفن میں رکھنا 
(سوال) خانہ  کعبہ کے غلاف کا ٹکڑا اگر میت کے ساتھ کفن میں رکھ کر میت کو دفن کردیا جائے تو باعثِ نجات ہوسکتا ہے یا نہیں ؟  یا میت کو اس ٹکڑے کی وجہ سے کچھ اور نقصان  و نفع ہوسکتا ہے؟ المستفتی حاجی  محمد داؤد صاحب
(جواب )  (از نائب مفتی صاحب )  اگر غلافِ کعبہ معظمہ کا ٹکڑا لکھا ہوا ہو تو اس کو میت کے ساتھ کفن میں رکھ کر دفنانا ناجائز ہوگا.  اور  اگر لکھا ہوا نہ ہو تو اس کو میت کے کفن میں رکھ کر دفنانا بھی ثابت نہیں اور اس کے فائدہ پہنچانے کے بارے میں میت کو  کوئی  روایت ثابت نہیں ۔ حبیب المرسلین عفی عنہ نائب مفتی مدرسہ امینیہ،  دہلی.
(جواب ۳۴)  ( از حضرت مفتی اعظم ؒ)  غلافِ کعبہ پر حروف منقش ہوتے ہیں؛ اس لیے اس کو قبر میں میت کے ساتھ رکھنا درست نہیں۔ اور  اگر حروف سے خالی  بھی ہو جب بھی ایک محترم چیز کو قبر میں  دفن کرکے میت کی بدنی رطوبات میں ملوث ہونے کی صورت بہم پہنچانا اس کے احترام کے خلاف ہے ۔(۲) محمد کفایت اﷲ کان اﷲ لہ، دہلی‘‘۔ (4-52)

امداد الفتاوی:از احکام میت 73:

’’کسی بزرگ کا استعمال کیا ہوا کپڑا یا غلافِ کعبہ کے نیچے کا کپڑا ہو تو کفن کے لیے نئے کپڑے سے بہتر ہے،۔۔۔اگر چھوٹا ہو تو اسی میں سی دو‘‘۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200012

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں