بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

میت کے لیے محرم اور نا محرم کون ہیں؟


سوال

محرم اور نا محرم بتا دیں۔ تعریف اور وضاحت مطلوب ہے کہ میت کے  لیے کون محرم ہے اور کون نامحرم؟

جواب

شریعت کی اصطلاح میں محرم ان افراد کو کہا جاتا ہے، جن سے کبھی بھی اور کسی بھی صورت میں نکاح حلال نہ ہو اور ایسے تمام افراد سے پردہ کرنا خواتین پر لازم نہیں، محارم ابدی کی تفصیل درج ذیل ہے:

(1)  باپ (2) بھائی (3)  چچا   (4) ماموں   (5) سسر   (6) بیٹا   (7)  پوتا در پوتا (8) نواسہ  در نواسہ (9) شوہر کا بیٹا   (10) داماد   (11) بھتیجا اور اس کے بیٹے  (12) بھانجا  اور اس کے بیٹے۔ (13) سوتیلا باپ (ماں کا شوہر) جب کہ والدہ اور ان کے مابین میاں بیوی کا تعلق قائم ہوجائے۔

 جب کہ نامحرم ان افراد کو کہا جاتا ہے، جن سے زندگی میں کسی بھی موقع پر نکاح حلال ہو، ایسے تمام افراد سے  پردہ فرض ہے، تفصیل درج ذیل ہے:

(1) خالہ زاد   (2) ماموں زاد   (3) چچا زاد   (4) پھوپھی زاد   (5) دیور     (6) جیٹھ   (7) بہنوئی   (8)نندوئی   (9) خالو     (10) پھوپھا   (11) شوہر کے چچا   (12)  شوہر کے ماموں   (13)شوہر کے خالو   (14)شوہر کے پھوپھا   (15) شوہر کا بھتیجا     (16) شوہر کا بھانجا ۔

پس مسئولہ صورت میں زندگی میں جو محرم شمار ہوتے ہیں وہی افراد انتقال کے بعد بھی محرم شمار ہوں گے، اور جو افراد زندگی میں نا محرم تھے موت کے بعد بھی وہی نا محرم قرار پائیں گے۔ تاہم بیوی کے انتقال کی صورت میں شوہر کے لیے مرحومہ بیوی کا چہرہ  دیکھنا، اس کے جنازے کو کندھا دینا اور دیگر محارم کے ساتھ اس کے جسد کو قبر میں اتارنا جائز ہے، البتہ بغیر  کسی حائل کے مرحومہ بیوی کے جسم کو چھونے کی اجازت نہ ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201707

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں