بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میت کو غسل دینے کا طریقہ


سوال

میت (مرد)کو غسل دینے کا طریقہ بتادیں۔

جواب

سب سے پہلے جس تختہ پر میت کو غسل دیاجائے اُسے اچھی طرح دھولیاجائے،اس پر میت کو قبلہ رخ یا جیسے بھی آسانی ہو لٹایا جائے، اس کے بعد میت کے بدن کے کپڑے اتاردیے جائیں اور میت کے ستر پر کوئی موٹاکپڑاڈال دیاجائے، تاکہ میت کا جسم بھیگنے کے بعد ستر نظر نہ آئے، پھر بائیں ہاتھ سے  میت کو استنجا کرائیں، اس کے بعد وضو کرائیں  لیکن وضو میں ناک اور منہ میں پانی نہ ڈالا جائے ،بلکہ  کوئی کپڑا یا روئی وغیرہ گیلی کرکے ہونٹوں، دانتوں اور مسوڑھوں پر پھیر دیں، اور ناک بھی اچھی طرح  صاف کردیں، اس کے بعد ناک، منہ اور کانوں کے سوراخوں میں روئی رکھ دیں، تاکہ وضو وغسل کراتے ہوئے پانی اندر نہ جائے، وضو کرانے کے بعد ڈاڑھی اورسر کے بالوں کو صابن وغیرہ سے خوب اچھی طرح دھوئیں ، پھر میت کو بائیں پہلوپر لٹاکر دائیں پہلوپرصابن استعمال کرکے  خوب اچھی طرح تین مرتبہ  پانی بہادیں  ۔ پھر دائیں پہلو پر لٹاکر بائیں پہلوپر سر سے پاوں  تک اسی طرح تین مرتبہ اچھی طرح پانی ڈالا جائے ، نیز پانی ڈالتے ہوئے بدن کو بھی آہستہ آہستہ ملا جائے۔ اس کے بعد میت کو ذرا بٹھانے کے قریب کردیں اور پیٹ کو اوپر سے نیچے کی طرف آہستہ آہستہ ملیں ،اگر کچھ نجاست نکلے تو اس کو صاف کرکے  دھو ڈالیں۔ پھر سارے بدن کو خشک تولیہ وغیرہ سے صاف کردیا جائے، اور آخرمیں میت کے بدن پرکافور یاکوئی اور خوشبومل دیں ور کفن پہنادیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143806200027

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں